عمران خان: پاکستان کے نوے سولہویں وزیراعظم
تحریر: فیصل شہزاد چغتائی
عمران خان پاکستان کے سابق کرکٹر اور سیاستدان ہیں جنہوں نے 2018ء میں پاکستان کے نوے سولہویں وزیراعظم کے طور پر منتخب ہونے کے بعد ملک کی سیاست میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وہ ایک قومی پاکستان تحریک (پی ٹی آئی) کے قائد ہیں جنہوں نے عدلیہ، ترقی اور نیا پاکستان کے اصولوں پر مبنی اپنی سیاستی منصوبہ بندی کے ساتھ لوگوں کو پیش خدمتی کیا ہے۔
عمران خان کا سیاست میں داخلہ کرنا اس کے کرکٹ کیرئیر کے بعد ہوا جب وہ 1996ء میں پاکستان تحریک انصاف کی تشکیل کر کے سیاست میں داخل ہوئے۔ انہوں نے اپنی پارٹی کو ایک عوامی تحریک بنانے کے لئے قومی انتخابات میں مشارکت کی اور شعبہ وزیراعظم کیلئے میدان میں آئے۔
عمران خان کی سیاستی منصوبہ بندی پاکستان کی عوام کے عدلیہ، اقتصادی ترقی اور فساد کے خاتمے پر مبنی ہے۔ انہوں نے وعدے کئے کہ وہ افسر شفافیت، عدلیہ اصلاح، نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع، تعلیمی اصلاحات اور معاشی تحمیل کیلئے کام کریں گے۔
عمران خان نے اقتصادی ترقی کو اپنی توجہ کا مرکز بنایا ہے۔ وہ معاشی اصلاحات کے ذریعے ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے کام کرتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے ڈیم “مہنگی بند” کا آغاز کیا ہے جو بجلی کی فراہمی کو بڑھانے اور زرعی اشیاء کی فصلوں کے لئے پانی کی فراہمی میں مدد کرے گا۔
عمران خان کی حکومت میں عدلیہ اصلاح کا بھی خاص خیال رکھا گیا ہے۔ انہوں نے قانونی نظام کو مزید آسان بنانے اور عدالتوں کو عوامی معاونت کیلئے تحفظ کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں۔
عمران خان کا خدمت گزاری کا مقصد پاکستان کو نیا پاکستان بنانا ہے۔ انہوں نے تعلیمی اصلاحات کے لئے بھی کام کیا ہے تاکہ ہر بچے کو بنیادی تعلیم کا حق حاصل ہو سکے۔ وہ روزگار کے مواقع بھی فراہم کرنے کیلئے اقدامات کرتے رہے ہیں تاکہ نوجوانوں کو روزگار مل سکے۔
عمران خان کے زمرے میں دیگر اہم پروجیکٹس میں پاکستان کی پہلی ٹرین میٹرو بس خدمت، سوچی سچی تحفیظ یونٹس (سےچی)، نیازی بیروزگاری بھٹہ پروگرام، پنجاب یوتھرز پروگرام شامل ہیں۔
عمران خان کی سیاست میں بعض شدید مخالفتوں کے باوجود، وہ لوگوں کی عوامیت کی خدمت کے لئے لگاتار کوشش کرتے رہے ہیں۔ ان کے قیادتی کارکردگی میں تجدیدی انداز، مستقل کوشش اور عوامیت کے مفاد میں فیصلوں کے اتخاذ پر توجہ دی جاتی ہے۔
عمران خان کا خدمت گزاری کرکے، وہ ملک کو ترقی اور امن کی راہ پر آگے بڑھانے کیلئے مشتاق رہتے ہیں۔ ان کی سیاستی منصوبہ بندی پر ان کی جانب سے کئی اقدامات کیے گئے ہیں جو پاکستان کے ترقی اور تعمیر کو فروغ دیتے رہیں گے۔