تحریر: فیصل شہزاد چغتائی
سرائیکی زبان، جو پاکستان کے سرائیکی خطے میں بولی جاتی ہے، ایک خوبصورت اور رومانوی زبان ہے جس کی لغت اور ادب میں بہت غنا ہے۔ یہ زبان مختلف مشہور شاعروں کی وجہ سے بھی مشہور ہے جنہوں نے سرائیکی ادب کو ایک نیا رنگ دیا ہے۔ آئیے، چند مشہور سرائیکی شاعر آپ کو متعارف کراتے ہیں:
خوشال خان خوشال: خوشال خان خوشال سرائیکی ادب کے معروف شاعر ہیں۔ ان کی شاعری میں عشق، وطن، حقیقتیت اور انسانیت کے موضوعات پر تبصرے بہت پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے سرائیکی زبان میں بہت سے شعروں اور غزلوں کو روشناس کیا ہے۔
طلحہ یوسف: طلحہ یوسف ایک عظیم شاعرہ ہیں جنہوں نے سرائیکی زبان میں ایک خاص جگہ حاصل کی ہے۔ ان کی شاعری میں عاشقانہ وجدانیت، محبت، جدیدت اور انسانی روح پر تبصرے بہت ملتے ہیں۔ ان کی کیفیتی شاعری نے انہیں بہت پیار و عزت دلائی ہے۔
راہی ڈینہ: راہی ڈینہ سرائیکی زبان کے مشہور شاعر ہیں۔ انہوں نے سرائیکی ادب کو نئی روشنی دی ہے اور ان کی شاعری میں وطن، محبت، تنقید، حکمرانی، اجتماعی مسائل اور زندگی کے مختلف پہلوؤں پر تبصرے بہت پائے جاتے ہیں۔
علامہ رضی علی: علامہ رضی علی سرائیکی شاعری کے عالمی شہرت ہیں۔ ان کی شاعری میں تصویری اور طنزیہ پہلو بہت ملتا ہے جو انہیں مختلف عوامی تقریبات میں بھی مقبول بناتی ہے۔ ان کی مشہور شاعری کتاب “آوارگی” علامہ رضی علی کی عظیم تصنیف ہے۔
سرائیکی زبان کے مشہور شاعروں نے اس زبان کو فرشتوں کی زبان قرار دیا ہے۔ ان کی شاعری کی خوبصورتی، احساسیت اور تاثرات بہت سنواری ہوئی ہے جو سرائیکی قوم کے دلوں میں بس گئی ہے۔ یہ مشہور شاعروں نے سرائیکی زبان کو دنیا بھر میں شہرت دلائی ہے اور ان کی شاعری اور ادب کو قدر و قیمت حاصل ہے۔ سرائیکی زبان کے مشہور شاعروں کے کلام کو پڑھنے اور سننے سے سرائیکی زبان کی خوبصورتی اور غنا آپ کے سامنے آتی ہے۔
سرائیکی زبان اور ادب کی ترویج، حفاظت اور تعمیر کے لئے ہمیں ان مشہور شاعروں کی شاعری کو قدر و قیمت دینی چاہیے۔ ان کی تصانیف کو مطالعہ کرنا، شاعری کی محبت کو فروغ دینا اور سرائیکی زبان و ثقافت کو احیا کرنے میں ہماری ذمہ داری ہے۔ سرائیکی زبان اور ادب کے خوبصورت وارثوں کی قیمت کو سمجھنا اور انہیں پیروی کرنا ہمارے فرهنگی وارثی کا حصہ ہونا چاہیے۔
سرائیکی زبان اور ادب کا تعلق ہماری روح کے ساتھ ہمیشہ جڑا رہا ہے اور یہ ہمارے تاریخ، ثقافت اور تقالید کا حصہ ہے۔ ہمیں اپنی زبان کی تحریکوں اور مشہور شاعروں کو سرائیکی زبان کی ترویج اور تعمیر کے لئے مل جول کر کام کرنا چاہیے۔ اگر ہم اپنی زبان اور ادب کو نہیں بچائیں گے تو یہ زبان ختم ہوجائے گی اور ہم ایک اہم حصہ کھو دیں گے۔
سرائیکی زبان کے مشہور شاعروں کی شاعری کو معلوم کرنے کے لئے ہمیں ان کی کتابوں کو مطالعہ کرنا چاہیے اور انہیں اپنی ادائوں سے بھی پڑھنا چاہیے۔ سرائیکی زبان کی بہت سی کچھ دادیں اور کہاوتیں بھی مشہور ہیں جو سرائیکی ثقافت کی عکاس ہیں۔ انہیں سرائیکی کھیل، سرائیکی کھانا اور سرائیکی موسیقی کے ساتھ جوڑ کر اس زبان کو پہچانا جا سکتا ہے۔ سرائیکی زبان کی اہمیت سرائیکی خطے میں ہی نہیں بلکہ پاکستان کے اور دیگر علاقوں میں بھی موجود ہے۔
سرائیکی خطے کی اہمیت ہمارے ملک کی تنویر اور ترقی کے لئے بہت اہم ہے۔ یہ خطہ اقتصادی، سیاسی، تجارتی اور ثقافتی لحاظ سے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ سرائیکی خطے میں مختلف صنعتوں کی توسیع، زرعی اور زرخیزی کا عمل، ترقی کے لئے اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس خطے میں تجارتی کاروبار، سیاحت اور کشاورزی بہت پیش رفت ہیں جو ملک کے ترقی اور معیشت کی بنیاد کو مضبوط کرتے ہیں۔
سرائیکی خطے کا ثقافتی وراثتی وارث ہمارے لئے ایک عزیز دولت ہے۔ اس خطے میں سنی، برہوئی، احمدی، شیعہ اور دیگر مذاہب کے لوگوں کا مل جول کر رہنا، ان کے روزمرہ زندگی کا حصہ بننا اور ان کی تقالید کا احترام کرنا ہماری ایکتا اور اتحاد کو مضبوط کرتا ہے۔
سرائیکی خطے کی اہمیت اس کی خوبصورت طبیعت، تاریخی وراثت، ادب و ثقافت اور قومی تقالید میں ہے۔ ہمیں اس خطے کو محفوظ رکھنے اور اس کی خوبیوں کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کی ذمہ داری ہے۔ ہمیں سرائیکی خطے کی تاریخی عمارتوں، اثرات اور تمام تاریخی شہری اقامتوں کو حفظ کرنا چاہیے۔ ان عمارتوں کو ترقی کے لئے استعمال کرنا چاہیے اور ان کی قیمت کو جاننا چاہیے۔
سرائیکی خطے کی اہمیت ان کی لوگوں، ان کی معاشرتی روایات اور ان کی قومی پہچان میں بھی موجود ہے۔ اس خطے کی لوگوں کی خوش زندگی، مسکن، روحانیت، مہمان نوازی اور دوسرے خصوصیات ان کی اہمیت کا اظہار کرتی ہیں۔ اس خطے میں منعقد ہونے والے مختلف میلے، موسمیاتی تقریبات اور مذہبی جشنوں کا حصہ بننا ہماری ایکتا کو بڑھاتا ہے۔
سرائیکی خطے کی اہمیت ہماری تقسیمیں کم کرتی ہے اور ہمیں ایک ملت بنانے کی سوچ کو تقویت دیتی ہے۔ ہمیں سرائیکی خطے کے لوگوں سے سیکھنا چاہیے کہ ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ محبت، احترام اور تفہیم کے ساتھ رہیں۔
سرائیکی خطے کی اہمیت کا جواب ہمارے لئے واضح ہے۔ ہمیں اس خطے کو ترقی اور توسیع کے لئے مزید امکانات فراہم کرنے چاہیے اور اس کی ثقافت، تاریخ اور زبان کو محفوظ رکھنا چاہیے۔ سرائیکی خطے کی اہمیت کو سمجھنا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے اور ہمیں مل کر اسے ترویج اور تعمیر کرنے کا وعدہ کرنا چاہیے۔