پولیس اور ایمرجنسی سروسز کے مطابق ایل سلواڈور میں ہفتے کو فٹبال اسٹیڈیم میں بھگدڑ مچنے سے 12 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو گئے۔
ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رسان ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ میں حکام نے کہا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق شائقین کی ایک بڑی تعداد نے وسطی امریکی ملک کے دارالحکومت سان سلواڈور کے کسکاٹلان اسٹیڈیم میں ٹیموں الیانزا اور ایف اے ایس کے درمیان مقامی ٹورنامنٹ کا میچ دیکھنے کے لیے داخل ہونے کی کوشش کی، جس کے باعث بھگدڑ مچ گئی۔
میچ کو معطل کر دیا گیا، ایمرجنسی اہلکاروں نے اسٹیڈیم میں لوگوں کو بچایا، جہاں پر سیکڑوں پولیس افسران پہنچے جبکہ ایمبولینس کے سائرن کی آوازیں آ رہی تھیں۔
نیشنل سول پولیس (پی این سی) موریسیو اریزا نے صحافیوں کو 12 اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سلواڈورین فٹ بال سوگ میں ہے۔
فیفا کے صدر گیانی انفینٹینو نے متاثرہ فیملیز سے اظہار تعزیت کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایل سلواڈور میں اس المناک حادثے میں جو لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ان کے دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ گہری تعزیت کرتے ہیں۔
بچ جانے والوں میں 40 سالہ سیندرا گزمین بھی شامل ہیں، انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا، ان کی کہنی پر پٹی بندھی ہوئی تھی انہیں اپنے 31 سالہ دوست جوائر رمیرز کے ساتھ چلنے میں دشواری ہو رہی تھی۔
ان دونوں نے بتایا کہ ’پہلی اور آخری بار‘ انہوں نے اس قسم کی صورتحال کا سامنا کیا کیونکہ وہ اب دوبارہ اسٹیڈیم میں نہیں جائیں گے، سیندرا گزمین نے کہا کہ لوگوں کا بڑا ہجوم میرے اوپر گر گیا، میں سانس بھی نہیں لے پارہی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ وہ جب میں اسٹیڈیم کے دروازے کے سامنے تھی تو لوگ مجھے دھکا دے رہے تھے، انہوں نے مجھے واپس جانے کا موقع ہی نہیں دیا، میں گھبرا گئی، میرے اوپر بہت سارے لوگ تھے، ان کا کہنا تھا کہ میں بے ہوش ہو گئی اور جب جاگی تو ہسپتال میں تھی۔
وزیر صحت فرینسسکو الابی نے قبل ازیں بتایا تھا کہ ملک بھر کے ہسپتالوں میں تمام مریضوں کو طبی امداد دی جارہی ہیں۔
ایمرجنسی سروسز گروپ کومانڈوز ڈی سلوامینٹو کے ترجمان کارلوس فیونٹس نے بتایا کہ 500 سے زائد افراد کا علاج کیا جارہا ہے، تقریباً 100 افراد کو تشویشناک حالت میں ہسپتال لایا گیا، جن میں کچھ افراد کو دم گھٹنے اور کچھ میں صدمے کی علامات نظر آئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھگدڑ بظاہر اسٹیڈیم کا گیٹ گرنے کی وجہ سے مچی۔
ایل سلواڈور کے صدر نائب بکلے نے بتایا کہ پی این سی اور اٹارنی جنرل کا دفتر واقعے کے تحقیقات کرے گا اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں صدر کا کہنا تھا کہ ٹیموں، مینجرز، اسٹیڈیم، باکس آفس، لیگ، فیڈریشن، ہر کسی کی تفتیش کی جائے گی، انہوں نے خبردار کیا کہ جو بھی مجرم ہے وہ سزا سے بچ نہیں سکے گا۔