پاک فوج کے شانہ بشانہ پاکستان ملٹری اکائونٹس ڈیپارٹمنٹ
تحریر: ارشاد علی
پاکستان کی 70سالہ تاریخ میں ایسے اداروں کی تعداد انگلیوں پر گنی جا سکتی ہے جنہوں نے مسلسل خدمت ،دیانت،شرافت،نیک نیتی،صداقت اور محنت جسے اعلٰی اوصاف کے بل بوتے پر قوم کا اعتماد حاصل کیا ہے۔ ان اداروں میں پاکستان ملٹری اکائونٹس کا نام سر فہرست ہے۔یہ وہ ادارہ ہے جس میں روز اول سے لے کر تادم تحریر کسی ذاتی غرض،لالچ،رشوت،سفارش اور تعلقات کے حوالے کے بغیر پاک فوج کے جوانوں سے لے کر اعلٰی افسران تک تنخواہوں،مراعات،بقایا جات،ریٹائرمنٹ اور پنشن کے معاملات نہایت خاموشی سے بروقت نپٹائے جا رہے ہیں اور ہزاروں میل دور بیٹھے ملازمین کے کام تھرو پراپر چینل اور میرٹ پر کئے جا رہے ہیں۔
جہاں پاک فوج تہہ دل سے دفاع وطن اور قومی خدمات کے تقاضے نبھا رہی ہے وہاں پاکستان ملٹر اکائونٹس ڈیپارٹمنٹ کے جونیئر کلرک سے لے کر ملٹری کائونٹنٹ جنرل تک فوجی جوانوں کے مالی حسابات ارو تنخواہوں کے معاملات و مسائل بروقت حل کرنے کے لئے پاک فوج کے شانہ بشانہ لائق تحسین انداز میں اپنے حصہ کے قومی خدمت کر رہے ہیں۔ اور اس محنت لگن اور فرائض کی خوش اسلوبی سے ادئیگی کے پیچھے ایم اے جی وحید احمد کی شخصیت اور پیشہ ورانہ مہارت کا ہاتھ ہے۔
وحید عربی زبان کا لفظ ہے اور اسم ہے جس کے معنی ہیں یکتا ،یگانہ،تنہا،بے نظیر،لاثانی،فرد ۔ اور یکتائے زمانہ کو وحید العصر کہا جاتا ہے اس لئے محکمانہ اور پیشہ ورانہ خدمات کے تناظر میں ایم اے جی پاکستان وحید احمد کو بلاشبہ وحید العصر کا خطاب دیا جا سکتا ہے۔کیوں کہ یہ یکتا ،یگانہ اور تنہا پاکستان ملٹری اکائونٹس ڈیپارٹمنٹ کی بے نظیر خدمات کی نگرانی کرتے ہوئے لاثانی کرادار ادا کر رہے ہیں۔ ان کے معاون ڈپٹی ایم اے جی عارف حسن ہیں ۔عارف کا مطلب ہے پہچاننے والا،خدا شناس،ولی،خدا رسیدہ،معرفت میں ڈوبا ہوا ۔عارف کے ساتھ حسین کا لاحقہ دینی وی دنیاوی اور نام سے نسبت کی سعادت اور عطاء ہے ۔عارف حسین اپنے نام کی طرح اسم بامسمٰی ہیں اور ایم اے جی وحید احمد کی رہنمائی میں اپنے حصہ کی خدمات بلاتکان ادا کر رہے ہیں۔
ایم اے جی وحید احمد ملک بھر کے پی ایم اے ڈی دفاتر کے دورے،دیکھ بھال،کارکردگی،جانچ پڑتال،ترقی ومراعات اور تبادلوں و تعیناتیوں پر نہ صرف نظر رکھے ہوئے ہیں بلکہ وقفہ وقفہ سے ضروری کاروائی مشورہ جات،احکامات اور ان پر عمل درآمد کی پالیسی پر عمل بھی کر رہے ہیں۔ ماضی قریب میںایک نئے سی ایم اے آفس کے قیام کے لئے وہ پی ایم اے ڈی آفس اٹک کینٹ کا دورہ کر کے ایک نئی اورشاندار سی ایم اے بلڈنگ کے قیام کا افتتاح بھی کر چکے ہیں جس سے سی ایم اے راولپنڈی،پشاور،واہ کینٹ،لاہور،ملتان،ٹیکسلا ،کوئٹہ،کراچی اور گلگت بلتستان کی طرح اٹک میں بھی سی ایم اے آفس کے قیام سے ملٹری اکائونٹس کے کام اور خدمات میں مزید فعالیت پیدا ہو جائے گی اور اعلٰی افسران کی موجودگی میں عملہ کی حاضری،بروقت کا م اور فرض شناسی میں مزید نکھار پیدا ہو گا اور معمول کی کارکردگی بھی دو چند ہو جائے گی اور پاک فوج میںہمہ وقتی خدمات سرانجام دینے ولاے جوانوںکے کام بہتر سے بہتر سرانجام پاتے رہیں گے۔
پی ایم اے ڈی کے کام ابتداء سے مینوئل طریقہ سے ہوتے آ رہیں لیکن اب جدید تقاضوںاور کام میں تیزی آ جانے کے سبب اس ادارے کے تمام کاموں کو بھی کمپیوٹرائزڈ کرنے کا آغاز ہو رہا ہے جس میں ایم اے جی وحید احمد کی کوششوں کا بڑا دخل ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ اکائونٹس کا کام غلطیوں سے مبراء ارو تیز تر ہو اور ریکارڈکیپنگ آسان اور محفوظ ہو اور ملازمین کی اپنے ریکارڈ تک رسائی آسان ہو اور کلیریکل غفلت کے امکانات کم سے کم اور ادارے کے کسی بھی نقصان کا اہتمال ختم ہو جائے۔علاوہ ازیںسربراہ ادارہ ڈاکٹر وحید احمد نے بطور ایم اے جی چارج سنبھالتے ہی تعیناتیوں کا بہائو قائم رکھنے کے لئے عرصہ دراز سے ایک ہی اسٹیشن پر تعینات اکائونٹس افسران کے تبادلوں کا سلسلہ شروع کر کے شفافیت قائم کی ہے اور سسٹم کے دریا کو گندا جوہڑ بننے سے بچانے کے لئے روانی پیدا کی ہے جو کہ خوش آئند ہے کیوں کہ محکمہ کا تطہیری عمل کسی بھی ممکنہ کثافت کو ختم کر دیتا ہے اور ماحول میں ندرت،جدت اور نکھار پیدا ہو جاتا ہے۔ دفتری ماحول کی یکسانیت کو ختم کرنا اور تبدیلی لانا بھی ایک تعمیری اور جمہوری عمل جو ملازمین سے لے کر اداروں تک کے لئے نفعہ بخش ثابت ہوتا ہے اور بااثر طبقات اور محروم لوگوں میں مساوات پیدا کرتا ہے اور محرومی کا خاتمہ کر دیتا ہے جس کے نتیجہ میں محنت سے کام کرنے والے عام طبقہ میں عدم التفات اورطرف داری کا شکوہ ختم ہو جاتا ہے اور ملازمین اور افسر اعلٰی کے درمیان التفات پیدا ہو تا ہے۔
آخر میں عرض ہے کہ محکمہ ہذا میں حال ہی میں نئی بھرتیوں کے لئے انٹرویوز خوش آئندہیں اسی طرح ایک عرصہ سے بہت سے عام گریجویٹ امیدوار اس بات کے منتظر ہیں کہ انہیں بھی B.Comکے امیدواروں کی طرح جونیئر اڈیٹر بھرتی ہونے کا موقع دیا جائے،نیز پہلے سے بھرتی میٹرک ،ایف اے،بی اے اورایم اے پاس درجہ چہارم ملازمیناس بات کے منتظر ہیں کہ انہیں محکمانہ ترقی دے کر جونیئر ایڈیٹر بنایا جائے تاکہ وہ اپنی تعلیم کے شایانہ شان محکمانہ خدمات سر انجام دے سکیں،نیز خواتین امیدواروں کی بھرتی زیادہ سے زیادہ کی جائے تاکہ ملکی ومحکمانہ ترقی میں خواتین اپنے حصے کا کردار ادا کر سکیں۔ امید کامل ہے کہ پاکستان ملٹری اکائونٹس ڈیپارٹمنٹ پاک فوج کے شناہ بشانہ اسی طرح قومی جذبہ سے خدمات سر انجام دیتا رہے گا۔