| |

“پنجاب سے محبت کرو یا پنجاب چھوڑ دو”

“پنجاب سے محبت کرو یا پنجاب چھوڑ دو”

تحریر فیصل شہزاد چغتائی

سوشل میڈیا پر جنم لینے والا ایک شیطان نذیر کہوٹ جو مسلسل یہ دعوی کر رہا ہے کہ پنجاب سے محبت کرو یا پنجاب چھوڑ ۔۔۔ یہ ضرور کسی ملک دشمن کا ایجنٹ ہے یا کسی غیر ملکی ایجنسی کے لیے تعصب پھیلانے کے لیے اس خطے پر پیدا ہوا ہے مجھے ایک دوست نے پوسٹ شیئر کی میں نے اس کی سوشل پروفائل پڑھنا شروع کی تو اس کے ذھن کی غلاظت اس کے الفاظ میں نمایاں تھی کسی طرف سے نا تو یہ شخص مجھے محب الوطن نہیں لگا اور نا ہی کسی طرف سے مجھے یہ تعلیم یافتہ لگا۔۔۔ اس کی کم عقلی اور جہالت کا اندازہ اس کے کور پیج سے لگایا جا سکتا ہے جس پر اس نے لکھا ہے پنجاب سے محبت کرو یا پنجاب چھوڑ دو ۔۔۔ پنجاب کا تعلق صرف پنجابیوں سے ہے ۔۔۔ حقیقی معنوں میں اس وقت اگر ہمارے ملک کی کوئی ایجنسیاں ہیں تو اس کو فی الفور گرفتار کریں اور اس سے تحقیقات کی جائے اس شخص کی کڑی کہیں نا کہیں انڈیا سے ضرور ملے گی۔ پہلی بات تو یہ سرائیکیوں کے لیے جو نفرت پیدا کر رہا ہے وہ سب پاکستان کے باعزت شہری ہیں اور ملک اور قوم سے محبت رکھتے ہیں ۔۔۔ اس جاہل انسان کو اتنا معلوم نہیں کہ ریاست بہاول پور کی کیا قربانیاں ہیں ۔۔۔ اور سرائیکیوں نے کس طرح سے ہجرت کر کے آنے والے لوگوں کوں سینے سے لگایا اور اپنی زمینیں اپنے جانور دیئےتاکہ وہ اپنے بچوں کی کفالت کر سکیں۔۔۔۔ اس قوم نے پاکستان بننے کے لیے اپنی شناخت ضم کی ۔۔۔ اردو پر جب تنقید اٹھی جب اسے کوئی قانونی زبان تسلیم نا کرنا چاہتا تھا تب سب سے پہلے تسلیم کرنے والے سرائیکی تھے ریاست بہاول پور نے اردو کا پاکستان کی قانونی زبان تسلیم کیا اور جسے سرائیکی خطے کے ہر فرد نے اسے سر خم تسلیم کیا اور اپنے بچوں کو تربیت دی کہ اردو ہماری قانونی زبان ہے پاکستان کی زبان ہے اسے بولیں اور اسے عام کریں ۔۔ آج اردو کا وجود صرف اور صرف سرائیکیوں کی محبتوں کا نتیجہ ہے ۔۔۔ آپ ایسے قوم کو پاکستان توڑنے کی وجہ لکھ رہے ہیں صد ھا افسوس آپ کی ذھانیت پر ۔۔۔ اس سے بڑھ کر کیا جہالت ہوگی ۔۔۔ آپ کو یہ بھی علم نہیں کہ 70 سال پہلے جو صوبے ترتیب دیئے گئے وہ آبادی کے لحاظ سے تھے اتنے سالوں میں کیا آبادی اتنی رہی ہوگی؟ یقینا” نہیں جب آبادی بڑھتی ہے تو ضروریات بڑھتی ہیں ۔۔۔۔ اور نظام کو چلانے کے لیے انفرادی طور پر صوبوں کا قیام بے حد ضروری ہے یہ تقسیم نہیں اور نا ھی تعصب ھے جتنے زیادہ صوبے ہوں گے اتنی جلد ہمارا ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔۔۔ مگر یہ شیطان صفت انسان اپنے قلم کی توہین تو کر ھی رھا ہے ساتھ ھی وہ 70 سالہ سرائیکیوں کی محبتوں کو بھی لسانیت میں تبدیل کرنے پر تلا ہوا ہے جو کہ سر سر شرمناک بات ہے اس کی یہ تحریریں اور حرکتیں بہت بڑا فساد برپا کر سکتی ہیں جس کے بارے اسے کسی قسم کا علم نہیں اور اگر فساد بربا ہوتا ہے تو اس کا فوائد ہمسایہ ممالک کو جائیں گے جو کہ اس شیطان کی سازش ہے۔ جس مقصد پر یہ کام کر رہا ہے۔۔۔ نئے صوبوں کا وجود میں آنا پاکستان کی ترقی کے لیے ہے اور جتنے صوبے وجود میں آئیں گے وہ پاکستان کا حصہ ہوں گے پاکستان سے باہر نہیں ہونگے ۔۔۔ صوبوں کے وجود میں آنے سے علاقائی سطح تک 70 سے بنیادی حقوق کے لیے ترستے لوگ صحت ، تعلیم ایسی بنیادی سہولتوں کے معیار کو بہتر بنا سکیں گے روزگار کے مواقع ملیں گے پڑھے لکھے لوگ اپنے اپنے صوبے میں اپنی قابلیت اور تعلیم کا استعمال کر سکیں گے۔۔۔ اگر صوبے کے قیام کو تعصب کے ساتھ منسلک کیا جا رہا ہے تو پھر پہلے سے موجود سندھ، پنجاب ، بلوچستان ، سرحد  ، بلتستان اور خیبرپختون خواہ سب تعصب ہیں یہ سب ختم کر دیئے جائیں تاکہ ایک پاکستان رہے ۔۔۔ کیونکہ یہ موصوف صوبے کا مطلب ہی میرے خیال میں نہیں جانتے ۔۔۔ اور یہ کیسے دعوی کر رہے ہیں کہ پنجاب میں صرف پنجابی رہیں ۔۔۔ کیا کسی گورنمنٹ اتھارٹی نے انہیں لکھ کر دیا ہے ؟ یا پنجاب نے پاکستان کو خرید لیا ہے یا پنجاب میں رہنے کے لیے پاسپورٹ اور نئے شناختی کارڈ بنا کر دیئے جائیں گے ؟ جہاں تک اس کے تعصب زدہ مواد اور ویڈیوز جو توڑ موڑ کر پیش کرنے اور اس کے ساتھ ایسے الفاظ والی پوسٹس لکھنے کا سوال ہے تو یہ شخص صرف اور صرف خطے کا امن تباہ کرنے کے لیے تحریریں لکھ رہا ہے حکومت وقت اور پاکستان کے اعلی حکام سے مطالبہ کرتا ہوں اسے پرکھا جائے اور اس کے سوشل میڈیا پر تعصب پھیلانے کے مواد پر اس سے بازپرس کی جائے ۔۔۔  پہلے سرائیکیوں پر جنوبی پنجاب کا لیبل لگا دیا گئیا اب پنجاب سے محبت کرو ورنہ چھوڑ دو تحریک چلا دی گئی ۔۔۔۔ عمر کے اس حصے میں اسے استغفراللہ کا ورد کرنا چاہیئے تاکہ گناہوں کی بخشش ہو پتہ نہیں اپنی ذہن کا تعصب پوری دنیا میں پھیلا کر دشمنوں کو موقع دے رہا ہے کہ وہ کام کرے ۔۔۔ اور جلتی پر پیٹرل ڈالیں ۔۔۔۔ جہاں تک سرائیکیوں کی غلط عکاسی یہ شخص کر رہا اس کی پر زور مزمت کرتا ہوں سرائیکی اگر تعصب رکھتے تو آپ کا ایک پنجابی بھی سرائیکی خطے پر آباد نہیں ہو سکتا تھا ۔۔۔ سرائیکیوں نے ہر قوم سے جڑے فرد کو عزت دی ۔۔۔ اپنے گھروں میں جگہ دی ۔۔۔ چاہے وہ سندھی ھے بلوچ ہے ۔۔۔ مہاجر ہے ۔۔ پٹھان ہے ۔۔۔ یا پھر پنجابی ۔۔۔ تمام ہمارے محلے دار رشتے دار ہیں ۔۔۔ بہت  سے سرائیکیوں کی مائیں پنجابی ہیں ۔۔۔۔ جن کی ماں یا باپ پنجابی ہے تو اسے کیا رنگ دیں گے اس کہ اولاد پنجابی کہلائے گی یا سرائیکی ؟ افسوس ناک حرکتیں ہیں آپ کی جناب ۔۔۔ یہاں رشتہ داریاں ہیں سالوں کا میل ملاپ ہے ۔۔۔ جس بات پر آپ کو تکلیف ہو رہی ہے وہ لفظ “سرائیکستان” ہے اور سرائیکستان جیسا کہ میں اپنی گزشتہ تحریروں میں لکھ چکا ہوں کہ 70 سال سے مسلسل نظر انداز کیے جانے لوگ اب اتنا تو حق رکھتے ھیں کہ انہیں بنیادی سہولتیں ملیں ۔۔۔ ٹھنڈی چھاوں میں بیٹھ کر تحریریں لکھنا بہت آسان ہیں باہر نکلیں جن سرائیکیوں کے بارے میں آپ لکھنے کی کوشش کر رہے ہیں پہلے ان کی تاریخ پڑھیں ان کے ماضی کو پڑھیں اور پھر ان علاقوں میں کچھ عرصہ قیام کریں جہاں سے یہ سرائیکستان کی آواز ابھر رھی ہے۔۔۔ اس طرح سے سوشل میڈیا پر بیٹھ کر بھونکنے کا سلسلہ بند کیا جائے جو کہ ہر پاکستانی کی تذلیل ہے ۔۔۔ سرائیکی خطے کا ہر فرد پاکستان کی شہریت رکھتا ہے اسے پنجاب سے نکالنے کی تحریک چلانے کے ہتھکنڈے بند کئے جائیں ورنہ جہاں جہاں اس وقت سرائیکی وجود میں ہیں اگر اسی جگہ پر سرائیکی پھٹے تو آپ نہیں جانتے کہ کیا کیا ہوگا۔۔۔ سرائیکی امن پسند قوم ہے مہمان نواز ہیں ۔۔۔یہ قوم تو اپنے دشمنوں سے بھی محبت کا جذبہ رکھتی ہے یہ سوچ کر کہ یار کسی دن اس کو عقل آ جائے گی سمجھ جائے گا ۔۔۔۔ مگر اس طرح کا انتشار پھیلانا پوری دنیا کو دعوت دینے کے مترادف ہے کہ ہمارے ملک میں تقسیم ہو رہی ہے ۔۔۔۔ لعنت بھیجتے ہیں ایسے تقسیم کو ۔۔۔ جو پہلے صوبے بھی ہیں انہیں بھی ختم کر دیا جائے کیونکہ وہ بھی تقسیم ہیں   صرف ایک پاکستان رکھا جائے جسے ہم تسلیم کرتے ہیں اور ہم الحمداللہ پاکستانی ہیں اور رہیں گے اور اپنے ملک کے لیے اپنی قربانیاں دیتے رہیں گے ۔۔ یہ ممکن نہیں تو ۔۔۔ کچھ پڑھ لکھ لیں ۔۔۔ کسی دانشور ۔۔۔ کسی پڑھے لکھے کا مشورہ لے لیں ۔۔۔ کوئی آپ کو یہ نہیں کہے گا کہ صوبوں کا قیام تعصب ہوتا ہے ۔۔۔ صوبے ہمیشہ علاقائی سطح پر ترقی کے لیے وجود میں آتے ہیں ۔۔۔ میں نہیں جانتا کہ انہیں فنڈنگ کون کر رہا ہے پنجابیوں کو سرائیکیوں کے خلاف کرنے میں مگر میں اتنا ضرور کہوں گا جو یہ لکھ رہے ہیں وہ بہت بڑا فساد برپا کر سکتے ہیں ۔۔۔ سرائیکی پاکستان دے محبت کرتے ہیں اور پنجاب پاکستان کا ہی صوبہ ہے نا کہ انڈیا کی جاگیر ،یہ صاحب اس طرح بات کر رہے ہیں کہ انہوں نے کوئی معاہدہ کر لیا ہو انڈیا کے پنجاب سے گریٹر پنجاب بنانے کا ۔۔۔ اور گویا پنجاب پاکستان کا حصہ نا ہو اگر پنجاب پاکستان کا صوبہ ہے تو یقینا” وہاں رہنے والے لوگوں کے پاس شناختی کارڈ بھی پاکستان کے ہوں گے ۔۔۔ تو یہ صاحب کیا ان کا باپ بھی پنجاب سے کسی سرائیکی کو نہیں نکال سکتا کیونکہ ہر سرائیکی کے پاس پاکستان کا شناختی کارڈ ہے اور وہ پاکستانی ہے

میں اعلی حکام سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس شخص کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور اس کے خلاف تعصب اور فساد پیدا کرنے کے مواد شیئر کرنے پر تحقیقات کی جائے یہ بہت خطرناک ہو سکتا ہے جس طرح سے یہ مسلسل مواد لکھ کر پنجابیوں کو سرائیکیوں کے خلاف اکسا رہے ہیں اگر ایسا ہوا تو ھزار ہا خاندان سرائیکی خطے پر آباد ہیں اور ہزار ہا خاندان پنجاب میں آباد ہیں ۔۔۔ تو ایسا ہوا تو اس سے کسی اور کی ذات کو فوائدہ ہوگا یہ صاحب تو شیطانیت پھیلا کر نو دو گیارہ ہو جائیں گے ۔۔ عمر کے آخری حصے میں کون ان کو فنڈنگ کر رہا ہے اور کس کے لیے لکھ رہے ھیں ان سے تحقیقات کی جائے ۔ سرائیکی خطے پر رہنے والے پنجابی، پٹھان ، مہاجر ، سندھی بلوچ سب بھائی بھائی ہیں رہی بات صوبہ سرائیکستان کی تو یہ وقت کی ضرورت ہے پاکستان میں مزید صوبوں کا قیام پاکستان کی ڈویلپمنٹ کے لیے ہے ۔۔۔ یہاں کے لوگ سالہاسال سے نظر انداز کیے جاتے رہے ھیں اور اب تک نظر انداز ہو رہے ھیں صرف اپنوں اپنوں کو نوازا جا رہا ہے۔ اگر کسی کو تحریر بری لگی تو معذرت لیکن ہم پنجاب یا پنجابی کے لیے نفرت نہیں رکھتے اگر نفرت رکھتے تو شاید پنجابی ہمارے گلی محلوں میں آباد نا ہوتے اور نا ہی رشتہ داریاں ہوتیں۔ سرائیکی خطے پر آباد پنجابی اج بھی خود کو چوہدری کہلواتا ہے ۔۔۔۔ تو اس میں تعصب کی کیا بات ہے ؟  ان صاحب کا یہ دعوی کہ پنجاب سے محبت کرو ورنہ نکل جاو ۔۔۔ پنجاب صرف پنجابیوں کا ھے ۔۔۔ یا تو ان موصوف کا دماغ خراب ہے ۔۔۔ یا بڑھاپے میں بھیکی بھیکی باتیں کر رہے ھیں اگر ذھنی توازن درست نہیں ہے تو انہیں کراچی منتقل کر دیا جائے یہاں بہت اچھا ہسپتال موجود ہیں جو ان کا علاج کر سکتا ہے۔  ان کے لیے آخری بات اتنی لکھوں گا کیونکہ یہ اتنی بڑی بات کر گئے ھیں تو کچھ ہمارا لکھنا تو بنتا ہے ۔۔۔ اگر سرائیکی فرد کو نکال دیا جائے تو آپ تغاری اٹھانے پر آ جائیں گے۔ آپ نے شاید غور نہیں کیا ہر دوسری مساجد میں امام مسجد ، قاری ، مذہبی سکالر سرائیکی ہے۔ جن عالیشان گھروں میں رہ رہے ھیں ۔۔۔ جس لاہور کو خوبصورتی کے چار چاند لگائے گئے ھیں یہ فلائی اوورز سڑکیں ۔۔۔ پارکس ۔۔۔ سب سرائیکیوں کے دم سے ہیں ۔۔۔ آپ کا اگر زور ہے تو نکال دیں ۔۔۔ دیکھتیں ہیں کہ آپ کس حد تک جا سکتے ہیں۔۔۔ ہماری تو محبت ہر زبان سے ہے پنجابی اس لیے عزیز ہے کیونکہ بابا بھلے شاہ اور حضرت سلطان باہو نے بولی، سرائیکی اس لیے عزیز ہے کہ خواجہ غلام فرید کوٹ مٹھن نے بولی ، اردو سے محبت اجمیر سے جوڑے رکھتی ہی ۔۔۔ سندھی سے اس لے انس ہے کیونکہ اسے شاہ عبدالطیف بھٹائی  اور لال شہباز قلندر نے بولی۔۔۔  زبانوں کو تعصب میں شمار نا کریں ۔۔۔ خدارا ۔۔۔ زبان صرف اپنی بات سمجھانے کے لیے ہوتی ہیں ۔۔۔ حقیقت کو نظر انداز نا کیا جائے سرائیکی خطے پر آباد شہار اگر سرائیکستان صوبے کا مطالبہ کر رہے ھیں تو صرف اور صرف اس خطے کی پسماندگیوں کی وجہہ سے جو مسلسل نظر انداز کیا جاتا رہا ہے یہاں کی عورتیں ، یہاں کے بچے یہاں کے خاندان جانوروں سے بھی بد تر معیار کی زندگی گزار رہے ھیں آپ تو شاید ٢ گھنٹے لوڈ شیڈنگ پر چیخ پڑتے ہوں گے یہ سارا دن گرمی میں کسی درخت کے سائیے کے نیچے گزار دیتے ھیں ۔۔۔ تپتی دھوپ میں زمین کا سینہ چیز کر اناج پیدا کرتے ھیں اور وہ انجاج پورا پاکستان کھاتا ہے۔۔۔۔ اتنا بھی نا شکر نہیں ہونا چاہئے آپ کچھ بھی لکھنے سے پہلے اتنا ضرور سوچیں کہ آپ کیا کرنے جا رہے ھیں ۔۔۔ ایسا نہ ہو کہ اندرون خانہ آپ کی ان حرکتوں کی وجہہ سے خانہ جنگی شروع ہو ۔۔۔ ھاں اگر کوئی سرائیکی غلط بات کر رہا ہے تو اس اسے بے نقاب کریں ۔۔۔ اگر آپ حق پر ہیں تو ہم ساتھ دیں گے مگر کسی ایک کا تمام پر مسلط نا کریں ۔۔۔ معذرت ۔۔۔۔ اس لئے اپنی تحریر کو ذرا سنبھل کر لکھیں ۔۔۔ کیونکہ ہم پنجابیوں کا احترام کرتے ہیں دل میں جگہ رکھتے ھیں اگر آپ ایسا رویہ رکھیں گے تو مجبورا ہمیں بھی آپ کی طرح بننا پڑے گا جو ہم نہیں چاہتے اگر ہم آپ جیسے بن گئے تو آپ کا مشن پورا ہو جائے گا۔۔۔  اس لیے تعصب کو اپنی جیب میں رکھے اور جن کے کہنے پر آپ نے اس تحریک کا آغاز کیا ہے اسے ختم کریں ۔۔۔ یہ پاکستان کے حق میں نہیں در حقیقت آپ اپنے ھی پاکستانیوں کے لیے تعصب کا جال بن رہے ھیں ۔۔۔ کسی مظلوم کی آواز کو آپ پوری دنیا میں تقسیم میں تبدیل کر رہے ھیں جو کہ سراسر ذیادتی ہے۔ مجھے نہیں پتہ یہ کن لوگوں کو خوش کرنے کے در پر ہیں مگر اتنا ضرور ان کی تحریری سے ظاہر ہوتا ہے کہ پنجابیوں کے دل میں سرائیکیوں کے لیے نفرتیں پیدا کر رہے ھیں جو کہ افسوس ناک ہے ۔۔۔ جس کا ثبوت ان کے فیس بک کور پیج پر لگا کور پیج ہے ۔۔۔ ایف آئی اے اور تمام ایسی ایجنسیاں جو سوشل میڈیا کو مانیٹر کر رہے ھیں وہ ان کی حرکتوں پر نظر رکھیں اور ان سے تفتیش کی جائے یقینا ان کی کڑیاں کہیں نا کہیں ضرور ملیں گی۔

پاکستان میں رہنے والے سب سے پہلے پاکستانی ہیں اور ملک کی سالمیت کے لیے ایک ہیں اس میں کوئی دوسری بات نہیں اپنی ملک کی ترقی کے لیے صوبوں کے قیام کی بات کرنا تعصب نہیں ۔۔۔ بلکہ صوبوں کا قیام ترقی کی نوید ہے۔ ھاں البتہ ایسے عناصر کی روٹی روزی بند ہو جائے گی جو مسلسل سرائیکی خطے اور اس طرح ہزاراہ اور سندھ کے علاقوں کے حقوق ضبط کیے ہوئے ہیں۔ سرائیکی خطے پر سالہاسال سے آباد پنجابیوں کو کبھی تعصب کی نگاہ سے نہیں دیکھا گیا وہ آج بھی سب کے ساتھ بیٹھتے ھیں ۔۔۔ محفلیں ہوتے ھیں ، مشاعرے ہوتے ھیں ۔۔۔ پروگرام میں ایک ساتھ ہوتے ھیں ۔۔۔ دوستیاں ھیں ۔۔۔ رشتہ داریاں ھیں ۔۔۔ ایسے ھی بیٹھ کر سوشل میڈیا پر پنجابیوں کو سرائیکیوں کے خلاف اکسانے کے ہتھکنڈے نہایت ہی افسوس ناک ہیں اور بے عقلی ہے ۔۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *