|

پاکستان کو دہشتگرد ملک قرار دینے کا ٹارگٹ گوادر سی پیک منصوبہ 

پاکستان کو دہشتگرد ملک قرار دینے کا ٹارگٹ گوادر سی پیک منصوبہ

بلوچستان مستونگ میں کارروائی کے پیچھے داعش نہیں بھارت کی ایجنسی را کا کردار ہو سکتا ہے کیونکہ میر سراج خان رئیسانی حب الوطن تھے

تحریر؛ فیصل شہزاد چغتائی

داعش کو بلوچستان کی پارٹی بی اے پی سے کیا لینا دینا؟ میر سراج خان رئیسانی کو ٹارگٹ کیا گیا اس میں داعش نہیں را کا ہاتھ ہو سکتا ہے کیونکہ وہ ایک سچے محب الوطن تھے اور خود کش حملے کا رنگ دیا جانا واقعے کو کسی اور رنگ میں لے جاتا ہے اتنے بڑے پیمانے پر لوگوں کا مرنا خود کش حملے سے ممکن نہیں 8 سے 10 کلو مواد ایک خود کش بمبار نہیں ساتھ لے کر جلسے میں جا سکتا، جلسے کی جگہ پر پہلے سے ہی بم نصب ہوگا جس کی وجہ سے ٹھیک پوائنٹ پر یہ دھماکہ ہوا۔ الیکٹرانک یا پرنٹ میڈیا اس سانحہ کو داعش سے منسوب کرے یا کوئی داعش اس کی ذمہ داری لے اس سے داعش کو کیا فائدہ؟ دوسرا آپشن داعش کے بعد یہ بچتا ہے وہ پیسے لے کر یہ کارروائی کرے۔ داعش کا وجود پاکستان میں ہونا نا ممکن ہے اگر مان لیا جائے کہ داعش نے بلوچستان مستونگ میں یہ کارروائی کی تو اس میں بھی کسی سہولت کار کی مدد درکار تھی۔ مطلب فوج پر یہ الزام لگانا کہ آپ نے ملک میں دہشت گردوں کا خاتمہ نہیں کیا، اور داعش کا وجود پاکستان میں ظاہر کرنے کی کوششیں صرف اور صرف پاکستان کو پوری دنیا میں ذلیل و خوار کرنا ہے۔ اگر کچھ میڈیا پر نظر دھرائی جائے تو پاکستان کو زبردستی دہشت گرد ملک بنانے کی کوششیں اور اس کو گرے ممالک کی فہرست میں ڈالنا جس کا نا پاکستان ممبر ہے اور نا ہی اس سے کسی قسم کا کوئی تعلق واسطے ۔۔۔ امریکہ سب سے زیادہ فنڈنگ پوری دنیا میں اسرائیل کو کر رہا ہے اس کے بعد دیگر ممالک میں بھارت سر فہرست ہے جسے دہشت گردوں سے نمٹنے کے نام پر پیسے دیئے جاتے ھیں جو در حقیقت مسلمانوں کے خاتمے کاے لیے استعمال ہو رہے ھیں ۔۔۔ اسلام تیزی سے یورپ، کینیڈا ، امریکا اور پوری دنیا میں پھیلتا جا رہا ہے جو ان لوگوں کے لیے خطرہ ہے۔ اسلام پھیلے گا کیونکہ اسلام میں انسانیت ہے اور احساس ہے ہر شہ کی قدر رکھی گئی ہے اور ظالم کو بتایا گیا ہے کہ کیسے قومیں برباد ہوئیں ۔۔۔ عورت کو ڈھانپا گیا ہے اسے عزت دی گئی ہے ۔۔۔ اسرائیل ، یورپ اور امریکا سے بہت سے فحش ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر جعلی اکاونٹس چل رہے ھیں جن پر عورتوں کی غلط تصاویر اور ویڈیو شائع کر دی جاتی ھیں۔۔۔ ان کا مقصد ان ویڈیو سے پیسے کمانا نہیں ان ویڈیو سے مسلمانوں کو تباہی کے دھانے پر لے کر آنا ہے اور انہیں گمراہ کرنا ہے کیونکہ قوم کو تباہ کرنے کے لیے اس کے فرد میں عریانیت یعنی فحاشی پھیلا دو ۔۔۔ ایک ہتھیار تو یہ ہے کہ مسلمانوں کے بچوں کو کارٹون میں سیکس کی تربیت سرعام دی جا رہی ہے اور مسلم ممالک میں کارٹون دیکھائے جا رہے ھیں ان کے موجد بھی یہی مملک ہیں ۔۔۔ ان سب کا مقصد مسلمانوں کو پوری دنیا سے ختم کرنا ہے اگر ایسا نہیں کرتے تو دنیا میں تیزی سے پھیلتا ہوا اسلام ان کے لیے خطرے کی علامت ہے کیونکہ اس میں کسی قسم کی کوئی خامی نہیں ہر پہلو سے فلاح کا درس ہے اور درس ہو بھی کیوں نہیں یہ دین حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ذریعے نازل ہوا اور کلام الہی ہے اور قیامت تک یہ دین رہے گا۔ جن ممالک سے مسلمانوں کو ختم کرنے کے لیے فنڈنگ کی جا رہی ہے یہی ممالک مسلم ریاستوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں ۔۔۔ پہلے معاشی طور پر ان مسلم ریاستوں کو توڑا جاتا ہے جب وہ ریاستیں مقروض ہو جاتی ہیں تو ان کے اداروں کو خریدا جاتا ہے جب ادارے بک جاتے ھیں تو ملک پر قبضہ کر دیا جاتا ہے جس طرح فلسطین پوری دنیا کے سامنے ہیں ۔۔۔ بھارت کو بھاری قیمت دے کر کشمیر پر قبضہ اور مزید فنڈنگ دے کر ڈیم بنوانا ۔۔۔ تاکہ پاکستان یعنی مسلم ریاست کا پانی روکا جائے اور بات جنگ تک آئے اور آپس میں لڑ کر مر کھپ جائیں۔ سانحہ مستونگ کے پیچھے داعش نہیں خود بھارت ہے جو میر سراج خان رئیسانی کی حب الوطنی سے پریشان تھا اس دلیر سے ڈرتا تھا کیونکہ بلوچستان میں اگر کوئی پارٹی اتنی تیزی سے ابھری تھی تو وہ بلوچستان عوامی پارٹی تھی جس نے بلوچستان کے لوگوں کو پاکستان سے محبت کا درس دیا اور بلوچستان میں بسے غداروں کو بے نقاب کیا۔ اس شہید نے آخری سانس تک پاکستان کا پرچم بلند رکھا۔ اس کو ختم کرنا داعش کا مقصد نہیں تھا اس کو ختم کرنا بھارت کا مقصد تھا ۔۔۔ افغانستان کا طویل بارڈر پاکستان کیساتھ لگتا ہے جہاں پاک فوج نظر رکھے ہے جو سہولت کار بھارت کے پاکستان میں رہ گئے ھیں وہ انشاء اللہ چند دنوں میں منتقی انجام کو پہنچیں گے جس طرح را کے ڈائریکٹر کو پکڑا ہوا ہے اور وہ طوطے کی طرح بھارت کے راز اگل رہا ہے ۔۔ امریکہ اور اس کے حامی ممالک کا بھارت کو بھاری فنڈنگ کرنے کا مقصد ایک تیر سے دو شکار ہیں بھارت کو چائنہ چب رہا ہے اور پوری دنیا میں چائنہ کی سستی اشیاء پوری دنیا میں الیکٹرانک انڈسٹری کو کھاتی جا رہے ھیں اور جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ یہودی آئی ٹی اور ٹیلی کام انڈسٹری میں سب سے زیادہ چونا لگا رہے ھیں پوری دنیا کو چائنہ کی پراڈکٹ کی ترسیل نے سب کی روٹی روزی بند کر دی ہے ایسا کہہ لیں کہ یہودی لابی کے مشن پر پانی پھیر کر رکھ دیا ہے ۔۔۔ گوادار سی پیک منصوبہ کا منظر عام پر آنا اب کا نہیں یہ گرم پانی کا پورٹ ہے اس پر بہت ممالک کی نظر تھی جس میں ہمسائیہ ممالک سرفہرست ہیں جس کا ثبوت کالا باغ ڈیم بنانے کے معاملے پربلوچستان سے چند غداروں کا چیخ کر بولنا ہے کہ ڈیم بنا تو بلوچستان خون سے نہلا دیں گے تو بلوچستان میں دہشت گردی کے لیے سب سے زیادہ فنڈنگ بھارت کر رہا ہے تاکہ بلوچستان کو علیحدہ ملک بنا کر اس کے ذریعے گوادر پورٹ اور تیل تک ایشاء کی مارکیٹ میں رسائی کی جا سکے۔ پاکستان نے گوادر سی پیک کے لیے چائنہ کا در کھولا جو کہ پوری دنیا میں اب تکلیف دہ ہے کیونکہ چائنہ کی پراڈکٹ کے ایک شپ منٹ پر بلین ڈالرز کی صرف لیبر رکھتی تھی اور ان کی پراڈکٹ کی ترسیل زمینیں راسطے تے اس سے کم سفر میں ممکن نا تھی بھارت کے ساتھ چائنہ کے مراسم پہلے سے سخت ہیں کیونکہ چائنہ کی ایک خراب عادت ہے وہ چھوٹی چھوٹی ریاستوں پر قبضہ کرنے کا شغل رکھتا ہے اس طرح بھارت کے کچھ علاقے بھی اس کے کنٹرول میں آئے جس وجہہ سے بھارت کو بھی چائنہ کی ترقی نا پسند ہے ۔۔۔ پاکستان کیساتھ چائنہ اب پوری دنیا میں اپنی پراڈکٹ کی ترسیل بہت آسانی سے کر سکے گا جو کہ یورپ ، امریکا اور اس کے حامی ملکوں کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ امریکا کا ہمیشہ سے خواب رہا ہے کہ وہ سپر پاور بنے جو کہ نا ممکن ہے کیونکہ سپر پاور اگر کوئی ہے تو وہ صرف اللہ رب العزت کی پاک ذات ہے اس کے علاوہ دنیا میں کیا ساتوں زمین و آسمان میں کوئی سپر پاور نہیں ۔۔۔ اس کے سپر پاور بننے کا خواب چکنا چور ہو چکا ہے ۔۔۔ بلوچستان میں جو تین دھماکے ہووے ان تینوں کے پیچھے انہی حامی ملکوں کی سازشیں ہیں جو ملک پاکستان کو پوری دنیا میں دہشت گرد ملک ثابت کرنے پر تلی ہیں ۔۔۔ دہشت گرد مک ثابت کرنے سے ان سب کو یہ فائدہ ہوگا کہ گوادر پراجیکٹ کو سیل کر دیا جائے اور بلوچستان کو دنیا کا خطرناک ترین علاقہ قرار دے کر پوری دنیا کو سرمایہ کاری کرنے سے منع کیا جائے۔ تاکہ چائنہ یہیں دم توڑ جائے اور پوری دنیا کی انڈسٹری کو نقصان نا ہو۔۔۔ یہ صرف تاجروں کی سرد جنگ ہے جو اپنے اپنے مفادات کے لیے لڑی جا رہہی ہے اور اس تاجر ٹولوں کے امیروں کی لسٹ میں ملک کی دو بڑی جماعتوں کے سرپرستوں کے نام سر فہرست ہیں۔۔۔

میرا سلام ہے پاک فوج کو جو ملک کے تحفظ کے لیے دن رات کوشاں ہے اور ملک سے دہشت گردوں کا جڑ سے خاتمہ کیا ہے جو باقی چند غدار بچے ھیں وہ بھی امید ہے جلد صاف ہو جائیں گے مگر کسی دہشت گرد تنظیم کا وجود خصوصا داعش کا وجود پاکستان میں نہیں ۔۔۔ یہ دہشت گرد تنظیمیں افغانستان کی زمین تو استعمال کر سکتی ہیں لیکن پاکستان کی زمین اس وقت تک استعمال نہیں کر سکتیں جب تک ملک میں چھپا غدار بے نقاب نا ہو وہ وقت دور نہیں جب ان غداروں کو بھی صفحہ ہستی مٹا دیا جائے گا اور جتنے دھماکے ہونے تھے ہو چکے اب بلوچستان مستونگ کے خاندانوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا ، اے پی ایس کے شہدا کی آہیں اور خون ابھی تک تازہ ہے ۔۔۔ کچھ دیر تو صبر کرو قوم کا ہر فرد کہے گا کہ ہمارا ہے پاکستان۔۔۔۔ بھارت کے اس ہتھکنڈوں کی جتنی مزمت کی جائے کم ہے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی ، پانی بند کرنی کی دھمکیاں ، پاکستان میں ڈیم بنایا تو یہ کر دیں گے وہ کر دیں گے نہتے کشمیروں پر ظلم کی انتہا یہ سب بھارت کی اوپن دہشت گردی ہے جو پوری دنیا کو بتا رہی ہے کہ انسانیت کو کس طرح ختم کیا جاتا ہے ۔۔۔ جو امن تنظمیں امن کی سفیر ہیں کیا وہ اندھی ہیں انہیں بھارت کے بیان اور ان کا للکارنا نظر نہیں آتا۔ پاکستان صابر ملک ہے اور اس کی فوج پر ہمیں فخر ہے اس کے صبر کا مزید امتحان لینا اب ممکن نہیں۔۔۔ اگر بھارت ہماری فوج کے صبر کو مزاق میں اڑاتا رہے گا تو وہ دن ممکن نہیں جب بھارت پر بھی پاکستان کا جھنڈا لہرائے گا ۔۔۔ ہم اور ہماری فوج امن کی خواہاں ہے خطے پر امن چاہتی ہے مگر جو حرکتیں بھارت کر رہا ہے جو دہشت گردی پاکستان میں اپنی دہشت گرد تنظیم را سے کروا رہا ہے وہ سب کے سامنے عیاں ہیں۔ قوم پاک فوج کے ساتھ ہے اور گلیوں کوچوں ، محلوں میں سے ایسے لوگوں پر نظر میں رکھے گی جو مشکوک نظر آتے ھیں تاکہ کچھ مدد مل سکے۔ ملک و قوم سے گزارش ہے کہ حب الوطنی کا مظاہرہ کیا جائے اور ملک و قوم کی سلامتی کے لیے اپنا کردار ادا کیا جائے۔

اللہ ہمارے ملک کو سلامت رکھے اور ہم سب کو حوصلہ دے اور خصوصا میرے بلوچستان میں بسنے والے بھائیوں کو صبر دے جن کے پیارے دنیا سے رخصت کر چکے ھیں ۔۔۔ ان شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا ۔۔۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *